بُرج حوت
حوت بارہواں برج ہے۔ اس کے حاکم سیارے نپچون اور مشتری ہیں۔ عنصر پانی ہے۔ اس برج کا نشان مخالف سمتوں میں تیرتی مچھلیاں ہیں۔
اس برج کے حاکم سیارے دو ہیں۔ مشتری خوش قسمتی، صحت اور کامیابی کی علامت ہے۔ یہ ذہانت، علم اور خوشحالی کا سیارہ ہے۔ نپچون ایک شدید احساس ذمہ داری کی علامت ہے۔ یہ حقیقت سے فرار کی بھی علامت ہے لیکن فنون لطیفہ کا بھی اس سیارے سے گہرا تعلق ہے۔
حوت کا نشان دو مچھلیاں ہیں۔ ایک دوسرے کی مخالفت سمیت میں تیرتی مچھلیاں، اسی طرح حوت افراد کی شخصیت کے بھی دو روپ ہوتے ہیں۔ ان میں کسی بھی لمحے اپنے روئیے، نکتہ نظر اور اپنے آپ کو بدلنے کی حیرت انگیز صلاحیت ہوتی ہے۔ ان کے اندر چھپی دوسری شخصیت کبھی بھی ان پر غالب آسکتی ہے۔
یہ ذہنی، جسمانی اور جذباتی کسی قسم کی تبدیلی قبول نہیں کرتے۔ ایسی صورت میں یہ بے چینی محسوس کرنے لگتے ہیں۔ جس طرح مچھلی گہرے پانی کی بجائے اگر کنوئیں یا حوض میں تیر رہی ہو تو پریشان رہتی ہے۔ مچھلی کو کم پانی میں مقید کرنا گویا پرندے کو پنجرے میں بند کرنے کے مترادف ہے۔
پانی اس برج کا عنصر ہے۔ سرطان اور عقرب کی طرح حوت بھی خاموشی اور پر اسراریت رکھتا ہے جیسے سمندر۔
برج حوت منطقہ البروج کا بارہواں او آخری برج ہے۔ اس سے تعلق رکھنے والے افراد عموماً خوابوں کی دنیا میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ حساس فطرت کے مالک اور ذہین ہوتے ہیں۔ مگر یہ کم گو اور شرمیلے بھی ہوتے ہیں۔ نہ یہ اپنی خوبیوں کا اظہار کرتے اور نہ دوسروں سے ان کا تذکرہ سننا پسند کرتے ہیں۔
انہیں سست الوجود اور کاہل سمجھا جاتاہے۔ مگر یہ اپنی گھریلو اور دفتری ذمہ داریوں سے کبھی فرار نہیں چاہتے۔ انہیں ہمیشہ پوری کرتے ہیں۔
یہ خود کو صورت حال کے مطابق ڈھالنا جانتے ہیں۔ یہ دوسروں کی مدد کرتے ہیں اور یہ مدد کسی خاص مقصد یا خاص لوگوں کے لیے محدود نہیں ہوتی۔ یہ صرف مدد کے جذبے کے تحت ہر شخص سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ بہت سے لوگ ان کی اس عادت اور نرم روئی سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں اور حوت افراد یہ جاننے کے باوجود بھی ان سے اختلاف نہیں کرتے۔
یہ مہربان، ہمدرد اور ذمہ دار ہوتے ہیں۔ اس لیے لوگ مشکل حالات میں انہی سے رجوع کرتے ہیں۔
حوت افراد آرٹسٹ فطرت رکھتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ان کے رویے میں شرم اور جھجک ہوتی ہے۔ یہ غیر حقیقت پسند بھی ہوتے ہیں۔ ان کے متعلق مشہور ہے کہ یہ دنیا کہ رنگین شیشوں کی عینک لگا کر دیکھتے ہیں اور اسے پھولوں کی سیج سمجھتے ہیں۔
یہ ہمیشہ پر امید رہتے ہیں۔ بد ترین حالات میں بھی ضبط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑتے۔ انجانے اندیشے اور مستقبل کا خوف انہیں پریشان نہیں کرسکتا۔
یہ ماضی کی خوشگوار یا دوں سے مسرور اور مسقبل سے بے خبر حال میں زندگی گزارتے ہیں۔
یہ خوابوں کی دنیا کے باسی ہوتے ہیں۔ چلتے پھرتے بھی خواب دیکھتے ہیں۔ لیکن یہ امکان ہر وقت موجود رہتا ہے کہ یہ اپنی تمام تر خامیوں کے باوجود سنہری کارنامے انجام دے کر شہرت اور کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔
یہ لڑائی جھگڑے سے بھاگتے ہیں ان کے مزاج میں ایک خاص قسم کا ٹھہرائو اور دھیما پن ہوتا ہے۔ اگر کبھی لڑائی کا موقع آ بھی جائے تو یہ بحث و مباحثے یا جھگڑے کو بڑھانے کی بجائے مفاہمت کی راہ اختیار کرتے ہیں۔
یہ دوسروں سے ہمدردانہ اور مخلصانہ سلوک کرتے ہیں۔
ان میں زبردست تخلیقی صلاحیت ہوتی ہے۔ اگر یہ اپنی صلاحیتیں ایک جانب مرکوز کردیں تو بڑا نام پیدا کرتے ہیں۔ ادیب، شاعر، اداکار اور فلاسفر ثابت ہوتے ہیں۔
حوت افراد میں اکثر حس مزاح زیادہ ہوتی ہے۔ یہ اپنے اردگرد کے افراد کو ہنسانے کے ماہر ہوتے ہیں۔
محبت ان افراد کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ یہ فلرٹ نہیں کرتے۔ کسی کو دھوکہ دینا، اس کے جذبات سے کھیلنا ان کے بس کی بات نہیں۔ یہ جس سے بھی محبت کریں ٹوٹ کر کرتے ہیں۔ محبت کو ایک مقدس فریضے کی طرح سمجھتے ہیں۔
محبت ان کی کمزور سمجھی جاتی ہے۔ جب کوئی شاہرہ محبت پر ان کی طرف بڑھتا ہے تو یہ بغیر کسی مزاحمت کے اس کے ساتھ چل پڑتے ہیں اور جلد ہی خود کو ایسی محبت میں مبتلا پاتے ہیں۔ جسے پانے کی انہوں نے کبھی آرزو نہیں کی ہوتی۔
محبت میں یہ کبھی بہت خوش اور کبھی اداس اور مایوسی کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ ضروری نہیں کہ ان کے موڈ کی تبدیلی کی کوئی وجہ ہو۔
دوسرے برجوں کے افراد میں ان کے تعلقات سرطان اور عقرب کے ساتھ بہت اچھے، جدی، دلو، حمل اور ثور کے ساتھ اچھے۔ قوس، سنبلہ اور جوزا کے ساتھ غیر یقینی اسد اور میزان کے ساتھ غیر جانبدارانہ رہتے ہیں۔
حوت افراد کی خوش قسمتی کا عدد ۷ ہے۔ نیلے اور سبز رنگ کے تمام شیڈ اور سفید رنگ ان کے لیے موافق ہے۔
٭ زمردان کے لیے سعد پتھر ہے۔
اس برج کی چند اہم شخصیات یہ ہیں۔
٭ ڈاکٹر ہیو گو (نامور ادیب۔ ہنچ بیک آف نو ٹرے ڈیم کا خالق)
٭ مائیکل اینجلو (نامور مصور)
٭ الزبتھ ٹیلر (مشہور اداکارہ)
٭ جیری لوئیس (نامور مزاحیہ اداکار)
٭ البرٹ آئن سٹائن (مشہور سائنس دان، نظریہ اضافیت دریافت کرنے والا)
٭ جارج واشنگٹن (امریکہ کا پہلا صدر)
٭ الیگزینڈر گراہم بل (ٹیلیفون کا موجد)
حوت خواتین
حوت خواتین سحر انگیز شخصیت کی مالک ہوتی ہیں۔ ان کے حسن میں بلا کی کشش اور پر اسراریت ہوتی ہے۔ آپ کسی حوت عورت کی آنکھوں کے جادو سے نہیں بچ سکتے۔ انہیں آنکھوں آنکھوں میں بات کرنے میںکمال حاصل ہوتا ہے۔
کسی حساس ریڈار کی مانند دوسرے کی قلبی کیفیت کا فوراً اندازہ لگا لیتی ہے۔
یہ متلون مزاج ہوتی ہے۔ اس کی زندگی میں سکوت نہیں ہوتا۔ پل میں تولہ پل میں ماشہ کے مصداق ان کا موڈ تیزی سے بدلتا ہے۔
یہ مفاد پرست، خود غرض یا لالچی نہیں ہوتی۔ بلکہ دوسروں کے لیے ایثار کرنے والی اور ان کے کام آنے والی ہوتی ہے۔ دوسروں کے جذبات سمجھنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ دوسروں کی بے لوث خدمت کرکے اسے لطف محسوس ہوتا ہے۔
حوت عورت کو غصہ بہت کم آتا ہے اور آتا بھی ہے تو یہ اس کا اظہار کم ہی کرتی ہے۔ اس کا غصہ برف کی مانند ہوتا ہے جو تھوڑی دیر میں پگھل جاتی ہے۔ لیکن اس کی محبت تیز اور چمکیلی دھوپ کی طرح ہوتی ہے جو زندگی کی علامت ہے۔
مشکل اور پیچیدہ حالات کا مقابلہ حوت عورت کے بس سے باہر ہوتا ہے۔ ایسے میں یہ فرار کی راہ اختیار کرتی ہے اور فرار کی یہ راہ عموماً نشہ آور اشیاء میں پوشید ہوتی ہے۔
وہ مقابلے کی بجائے رنگین خواب دیکھنا پسند کرتی ہے۔ یہ کم گو اور آسانی سے گھلنے ملنے والی نہیں ہوتی۔ حالانکہ برج شناس ماہرین حوت عورت کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ لوگوں سے روابط بڑھائے اور متحرک رہے اور منفی سوچ کو ذہن سے نکالنے کی بھرپور کوشش کرے کیونکہ یہ حوت عورت کی بڑی خامیوں میں سے ایک ہے کہ وہ اپنے آپ پر یقین نہیں رکھتی اور اپنے نکتہ نظر کو غلط خیال کرتی ہے۔
حوت عورت اچھی بیوی ثابت ہوتی ہے۔ یہ وفادار اور حساس ہوتی ہے اور اپنے شریک حیات کو معاشی اور دیگر پریشانیوں سے بچانے کی پوری کوشش کرتی ہے لیکن اس میں ایک سے زائد شادیاں کرنے کا عموماً رجحان پایا جاتا ہے۔
کیونکہ اس کی فطرت میں گاہے بگاہے تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔ جنہیں ان کا شوہر سمجھ نہیں پاتا اور غلط فہمی جنم لیتی ہے۔
یہ عالم نوجوانی میں شادی کرتی ہے اور جب اس کا شعور مکمل طور پر بیدار ہوتا ہے تو اسے یہ احساس ہونے لگتا ہے کہ اس کا انتخاب صحیح نہیں تھا۔
یہ جس کو چاہتی ہے تو اس کی روح تک میں سما جانے کی خواہش کرتی ہے۔ ایسے میں شریک حیات کی بے حسی اور جذباتی کمزوری سے اس سے علیحدگی پر مائل کرتی ہے۔
نامور اداکارہ الزبتھ ٹیلر اس برج سے تعلق رکھتی ہے اور اب تک ۸ شادیاں کرچکی ہے۔
علم فلکیات کے مطابق وہ حوت عورتوں کے اس گروہ سے تعلق رکھتی ہے جو غیر معمولی طور پر خوبصورت ہوتی ہیں۔ مگر ہمیشہ اپنے لیے نامناسب شریک حیات چنتی ہیں۔
محبت کے معاملے میں حوت عورت اکثر فریب دہی کا نشانہ بن جاتی ہے۔ وہ مرد کے ظاہر و باطن کو سمجھنے میں عموما غلطی کرتی ہے اور نتیجہ گہرے صدمات کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔
حوت وعورت آرام دہ گھریلو ماحول پسند کرتی ہے۔ وہ اپنے گھر کو پر سکون بنانے کی خواہش مند ہوتی ہے۔
وہ گھریلو زندگی کے لیے مناسب رہتی ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ حوت عورت کو ہمیشہ دوسروں کی ضرورتوں اور خواہشوں کا خیال ہی نہیں رکھنا چاہیے۔
اور اپنے مسائل کونظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ بلکہ اسے ان معاملات میں تھوڑا سا خود غرض بننا چاہیے اور اپنی ذات سے بھی محبت کرنا چاہیے۔ اپنے دوستوں اور عزیزوں کے غم میں ہی پاگل نہیں ہونا چاہیے۔
حوت خواتین کے لیے کس برج کے افراد اچھے شریک حیات ثابت ہوں گے۔ اس بارے میں ماہرین کی آراء کی روشنی میں ایک مختصر جائزہ پیش خدمت ہے۔
حوت عورت اور حوت مرد
یہ پارٹنرشپ بالعموم کامیاب ثابت ہوتی ہے۔
حوت مرد اور حوت عورت طبعاً محبت میں ایک دوسرے سے وفادار ہوتے ہیں۔ دونوں زیادہ عرصہ تک ایک دوسرے سے خفاء نہیں رہ سکتے۔ ان کے درمیان گہرا جذباتی تعلق قائم ہوتا ہے۔
لیکن یہ دونوں ہی فیصلے کی قوت سے محروم ہوتے ہیں۔ اس شعبے میں کوئی تیسرا شخص ان کی مدد کرتا ہے۔
مجموعی طور پر دونوں اچھی زندگی بسر کرتے ہیں۔
حوت عورت اور عقرب مرد
دونوں اچھے شریک حیات ثابت ہوتے ہیں۔
دونوں کا بنیادی عنصر پانی ہے۔
حوت عورت کا مزاج گھریلو قسم کا ہوتا ہے اور عقرب مرد اس بات کو پسند کرتا ہے۔ دونوں میں بہت کم جھگڑا ہوتا ہے۔ دونوں خوشگوار زندگی گزارتے ہیں۔
حوت عورت اور سرطان مرد
یہ رفاقت کامیاب رہتی ہے۔
دونوں کا تعلق پانی سے ہے۔ دونوں موڈی ہوتے ہیں۔ سرطان مرد کا مزاج پل پل بدلتا رہتا ہے۔
اور حوت عورت بھی ایسی ہی ہوتی ہے۔ دونوں فنون لطیفہ سے دلچسپی رکھتے ہیں۔ زندگی کے بارے میں دونوں کا نظریہ یہ ہوتا ہے کہ زندگی محبت کے لیے ہوتی ہے۔ دونوں میں معمولی اختلافات تو ہوتے ہیں۔ مگر مجموعی طور پر یہ اچھے ہمسفر ثابت ہوتے ہیں۔
burj haut
haut barhawan burj hai. is ke haakim sayaray nepchune aur mushtari hain. Ansar pani hai. is burj ka nishaan mukhalif simtao mein tairti machhliyan hain .
is burj ke haakim sayaray do hain. mushtari khush qismati, sehat aur kamyabi ki alamat hai. yeh zahanat, ilm aur khushhali ka sayarah hai. nepchune aik shadeed ehsas zimma daari ki alamat hai. yeh haqeeqat se faraar ki bhi alamat hai lekin fanoon lateefa ka bhi is sayaray se gehra talluq hai .
haut ka nishaan do machhliyan hain. aik dosray ki mukhalfat samait mein tairti machhliyan, isi terhan haut afraad ki shakhsiyat ke bhi do roop hotay hain. un mein kisi bhi lamhay –apne roiye, nuqta nazar aur –apne aap ko badalny ki herat angaiz salahiyat hoti hai. un ke andar chhupi doosri shakhsiyat kabhi bhi un par ghalib askati hai .
yeh zehni, jismani aur jazbati kisi qisam ki tabdeeli qubool nahi karte. aisi soorat mein yeh be cheeni mehsoos karne lagtay hain. jis terhan machhli gehray pani ki bajaye agar kunwein ya hoz mein teer rahi ho to pareshan rehti hai. machhli ko kam pani mein muqeed karna goya parinday ko pinjare mein band karne ke mutradif hai .
pani is burj ka Ansar hai. sartaan aur aqrab ki terhan haut bhi khamoshi aur par asraariat rakhta hai jaisay samandar .
burj haut muntiqa albarooj ka barhawan o aakhri burj hai. is se talluq rakhnay walay afraad umooman khowaboon ki duniya mein rehna pasand karte hain. hassas fitrat ke maalik aur zaheen hotay hain. magar yeh kam go aur sharmeelay bhi hotay hain. nah yeh apni khoobiyon ka izhaar karte aur nah doosron se un ka tazkara sunna pasand karte hain .
inhen sust al-wajood aur kaahil samjha jata hai. magar yeh apni gharelo aur daftari zimma darion se kabhi faraar nahi chahtay. inhen hamesha poori karte hain .
yeh khud ko soorat e haal ke mutabiq dhalna jantay hain. yeh doosron ki madad karte hain aur yeh madad kisi khaas maqsad ya khaas logon ke liye mehdood nahi hoti. yeh sirf madad ke jazbay ke tehat har shakhs se hamdardi rakhtay hain. bohat se log un ki is aadat aur naram roi se najaaiz faida uthatay hain aur haut afraad yeh jan-nay ke bawajood bhi un se ikhtilaaf nahi karte .
yeh meharban, hamdard aur zimma daar hotay hain. is liye log mushkil halaat mein unhi se rujoo karte hain .
haut afraad artist fitrat rakhtay hain lekin is ke sath sath un ke ravayye mein sharam aur jhijak hoti hai. yeh ghair haqeeqat pasand bhi hotay hain. un ke mutaliq mashhoor hai ke yeh duniya ke rangeen sheeshon ki aeinak laga kar dekhte hain aur usay phoolon ki sej samajte hain .
yeh hamesha par umeed rehtay hain. bad tareen halaat mein bhi zabt ka daman haath se nahi chortay. anjanay andaishay aur mustaqbil ka khauf inhen pareshan nahi karsaktha .
yeh maazi ki Khushgawar ya dun se masroor aur mustaqbil se be khabar haal mein zindagi guzartay hain .
yeh khowaboon ki duniya ke baasi hotay hain. chaltay phirtay bhi khawab dekhte hain. lekin yeh imkaan har waqt mojood rehta hai ke yeh apni tamam tar khamion ke bawajood sunehri karname injaam day kar shohrat aur kamyabi haasil kar saktay hain .
yeh larai jhagray se bhagtay hain un ke mizaaj mein aik khaas qisam ka thehraao aur dheema pan hota hai. agar kabhi larai ka mauqa aa bhi jaye to yeh behas o mubahisay ya jhagray ko badhaane ki bajaye mafahmat ki raah ikhtiyar karte hain .
yeh doosron se humdardana aur mukhlisana sulooq karte hain .
un mein zabardast takhleeqi salahiyat hoti hai. agar yeh apni salahiyaten aik janib markooz kar dein to bara naam peda karte hain. Adeeb , shayar, adakar aur philosopher saabit hotay hain .
haut afraad mein aksar hiss mazah ziyada hoti hai. yeh –apne ird gird ke afraad ko hansaney ke maahir hotay hain .
mohabbat un afraad ke liye bohat ahmiyat rakhti hai. yeh flirt nahi karte. kisi ko dhoka dena, is ke jazbaat se khelna un ke bas ki baat nahi. yeh jis se bhi mohabbat karen toot kar karte hain. mohabbat ko aik muqaddas frize ki terhan samajte hain .
mohabbat un ki kamzor samjhi jati hai. jab koi shahrh mohabbat par un ki taraf barhta hai to yeh baghair kisi muzahmat ke is ke sath chal parte hain aur jald hi khud ko aisi mohabbat mein mubtala paate hain. jisay panay ki unhon ne kabhi arzoo nahi ki hoti .
mohabbat mein yeh kabhi bohat khush aur kabhi udaas aur mayoosi ka shikaar hotay hain. yeh zaroori nahi ke un ke mood ki tabdeeli ki koi wajah ho .
dosray burjon ke afraad mein un ke taluqaat sartaan aur aqrab ke sath bohat achay, jaddi, dalo, hamal aur Sore ke sath achay. qous, Sumbla aur joza ke sath ghair yakeeni Asad aur maizaan ke sath ghair janbdaranh rehtay hain .
haut afraad ki khush qismati ka Adad ? hai. neelay aur sabz rang ke tamam shade aur safaid rang un ke liye mawafiq hai .
* Zamurd in ke liye Saad pathar hai .
is burj ki chand ahem shaksiaat yeh hain .
* Dr. Hugh Gow ( naamwar Adeeb . Hunchback of no tray dem ka khaaliq )
* Michelangelo ( naamwar musawir )
* Elizabeth Taylor ( mashhoor adakara )
* Jerry Lewis ( naamwar mazahiy adakar )
* Albert Einstein ( mashhoor science daan, nazriya izafiyat daryaft karne wala )
* George Washington ( America ka pehla saddar )
* Alexander Graham Bell ( telephone ka mo-jad )
haut khawateen
haut khawateen sehar angaiz shakhsiyat ki maalik hoti hain. un ke husn mein bulaa ki kashish aur par asraariat hoti hai. aap kisi haut aurat ki aankhon ke jadu se nahi bach satke. inhen aankhon aankhon mein baat karne mein kamal haasil hota hai .
kisi hassas redar ki manind dosray ki qalbi kefiyat ka foran andaza laga layte hai .
yeh matloon mizaaj hoti hai. is ki zindagi mein sukut nahi hota. pal mein tola pal mein mashah ke misdaaq un ka mood taizi se badalta hai .
yeh mafaad parast, khud gharz ya laalchi nahi hoti. balkay doosron ke liye eesaar karne wali aur un ke kaam anay wali hoti hai. doosron ke jazbaat samajhney ki ahliat rakhti hai. doosron ki be los khidmat karkay usay lutaf mehsoos hota hai .
haut aurat ko gussa bohat kam aata hai aur aata bhi hai to yeh is ka izhaar kam hi karti hai. is ka gussa barf ki manind hota hai jo thori der mein pighal jati hai. lekin is ki mohabbat taiz aur chamkeeli dhoop ki terhan hoti hai jo zindagi ki alamat hai .
mushkil aur paicheeda halaat ka muqaabla haut aurat ke bas se bahar hota hai. aisay mein yeh faraar ki raah ikhtiyar karti hai aur faraar ki yeh raah umooman nasha aawar ashya mein posheed hoti hai .
woh muqablay ki bajaye rangeen khawab dekhna pasand karti hai. yeh kam go aur aasani se ghulne milnay wali nahi hoti. halaank burj shanaas mahireen haut aurat ko mahswara dete hain ke woh logon se rawabit bherhaye aur mutharrak rahay aur manfi soch ko zehen se nikaalte ki bharpoor koshish kere kyunkay yeh haut aurat ki barri khamion mein se aik hai ke woh –apne aap par yaqeen nahi rakhti aur –apne nuqta nazar ko ghalat khayaal karti hai .
haut aurat achi biwi saabit hoti hai. yeh wafadar aur hassas hoti hai aur –apne shareek hayaat ko muashi aur deegar pareshaniyon se bachanay ki poori koshish karti hai lekin is mein aik se zayed shadian karne ka umooman rujhan paaya jata hai .
kyunkay is ki fitrat mein gaahay bagahay tabdeeli hoti rehti hai. jinhein un ka shohar samajh nahi paata aur ghalat fehmi janam layte hai .
yeh aalam nojawani mein shadi karti hai aur jab is ka shaoor mukammal tor par bedaar hota hai to usay yeh ehsas honay lagta hai ke is ka intikhab sahih nahi tha .
yeh jis ko chahti hai to is ki rooh tak mein sama jane ki khwahish karti hai. aisay mein shareek hayaat ki be hisi aur jazbati kamzoree se is se alehadgi par mael karti hai .
naamwar adakara elizebath tailor is burj se talluq rakhti hai aur ab tak? shadian kar chuki hai .
ilm falkiat ke mutabiq woh haut aurton ke is giroh se talluq rakhti hai jo ghair mamooli tor par khobsorat hoti hain. magar hamesha –apne liye na munasib shareek hayaat chunti hain .
mohabbat ke muamlay mein haut aurat aksar fraib dahi ka nishana ban jati hai. woh mard ke zahir o batin ko samajhney mein amuman ghalti karti hai aur nateeja gehray sadmaat ki shakal mein zahir hota hai .
haut aurat aaraam da gharelo mahol pasand karti hai. woh –apne ghar ko par sukoon bananay ki khwahish mand hoti hai .
woh gharelo zindagi ke liye munasib rehti hai .
mahireen kehte hain ke haut aurat ko hamesha doosron ki zaroraton aur khawahishon ka khayaal hi nahi rakhna chahiye .
aur –apne masail konzr andaaz nahi karna chahiye. balkay usay un mamlaat mein thora sa khud gharz ban-na chahiye aur apni zaat se bhi mohabbat karna chahiye. –apne doston aur azeezon ke gham mein hi pagal nahi hona chahiye .
haut khawateen ke liye kis burj ke afraad achay shareek hayaat saabit hon ge. is baray mein mahireen ki aaraa ki roshni mein aik mukhtasir jaiza paish khidmat hai .
haut aurat aur haut mard
yeh partnership bil umoom kamyaab saabit hoti hai .
haut mard aur haut aurat tbaan mohabbat mein aik dosray se wafadar hotay hain. dono ziyada arsa tak aik dosray se khafa nahi reh satke. un ke darmiyan gehra jazbati talluq qaim hota hai .
lekin yeh dono hi faislay ki qowat se mahroom hotay hain. is shobay mein koi teesra shakhs un ki madad karta hai .
majmoi tor par dono achi zindagi busr karte hain .
haut aurat aur aqrab mard
dono achay shareek hayaat saabit hotay hain .
dono ka bunyadi Ansar pani hai .
haut aurat ka mizaaj gharelo qisam ka hota hai aur aqrab mard is baat ko pasand karta hai. dono mein bohat kam jhagra hota hai. dono Khushgawar zindagi guzartay hain .
haut aurat aur sartaan mard
yeh rafaqat kamyaab rehti hai .
dono ka talluq pani se hai. dono modi hotay hain. sartaan mard ka mizaaj pal pal badalta rehta hai .
aur haut aurat bhi aisi hi hoti hai. dono fanoon lateefa se dilchaspi rakhtay hain. zindagi ke baray mein dono ka nazriya yeh hota hai ke zindagi mohabbat ke liye hoti hai. dono mein mamooli ikhtilafat to hotay hain. magar majmoi tor par yeh achay hamsafar saabit hotay hain .