حمل بر ج
حمل پہلابُر ج ہے ۔ اس کا حکم سیارہ مریخ ہے ۔ جو قوت توانائی اورعمل کی علامت ہے ۔اس بر ج کا نشان مینڈ ھا ہے ۔
حمل لو گو ں میں پھرتی اورقو ت عمل کوٹ کو ٹ کر بھری ہوتی ہے۔ یہ حقیقت پسند ہوتے ہیں ، اور اپنے حالات کے مطا بق زندگی بسر کرنے کاڈھنگ جانتے ہیں ۔ یہ لکیر کے فقیر نہیں ہوتے ۔ بلکہ روز مرہ معلاملات اور کا رو بار میں نئی راہیں تلا ش کرتے ۔
ہر جگہ نما یا ں اور اول نظر آ نے کی کو شش کرتے ہیں۔ مقصد کے حصول کے لیے پور ی لگن اور محنت سے کام کرتے ہیں ۔ مگر کا میا بی کے لیے طویل انتظار ان کے بس کی بات نہیں ۔
اس برج کے زیر اثر پید ا ہونے والے افراد مثبت اور منفی دونو ں خصوصیات موجود ہوتی ہیں ۔ مثبت ذہن والے افراد کو اگر کسی کام میں دشواریاں پیش آئیں تو گھبراتے نہیں ، بلکہ اُن پر قابو پانے کا کوئی نیا طر یقہ سوچتے ہیں ۔ لیکن اگر ایسا منفی ذہن والے افراد کیساتھ ہو ۔ تو وہ اس کام کو بغیر کسی افسو س کے چھوڑدیتے ہیں ۔
مثبت اور منفی دونو ں میں ایک بات مشترک ہے کہ یہ اپنی تعریف کو پسند کرتے ہیں ۔ اس لیے ان میں بعض انتہا کے خوشامد پسندبن جاتے ہیں نکتہ چینی پسند نہیں کر تے ۔
مثبت ذہن والے حمل افراد پر نکتہ چینی کی جائے تو وہ وقتی طورپربرہم ہوجاتے ہیں ۔ لیکن ان کے دل میں نکتہ چینی کرنے والے سے کوئی کدورت نہیں رہتی ۔ اس کے بر عکس منفی ذہن والے ایسی باتوں کو طویل عرصہ تک یاد رکھتے ہیں اور مختلف مو ا قع پر نکتہ چینی کرنے والے کی مخالفت کرتے ہیں ۔ او ربعض تو ہمیشہ کے لیے اُس کے مخالف ہوجاتے ہیں ۔
حمل افراد کے دل میں ہمیشہ یہ خواہش مو جزن رہتی ہے کہ وہ جہا ں بھی کام کریں اعلیٰ مرتبہ حاصل ہو ۔ یہ کسی کے ما تحت رہنا پسند نہیں کرتے ۔ لیکن جوکام ہاتھ میںلے لیں ۔ اسے خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل کو پہنچا تے ہیں۔
حمل افراد کا مو افق عد د 9ہے ۔سرخ اور قرمزی رنگ اُن کے لیے سو دمند ہے ۔ جب کہ مو افق پتھرہیرا اور یا قوت ہیں۔
دوسرے بر حو ں کے افراد میںسے اُن کے تعلقات بر ج اسد اور قو س کے ساتھ بہت اچھے -بر ج ثو ر ، جو زا ، دلواور حو ت کے ساتھ اچھے ۔ برج سر طان ، میزان اور جدی کیساتھ غیر یقینی اور بر ج عقرب اور سنبلہ کے ساتھ غیرجانبدار نہ رہتے ہیں ۔ اس بر ج کی اہم شخصیات میں ہینز کر سچین اینڈ رسن ، بسمارک ، انیتا بر انت ، مارلن برانڈو ، گر یگری پیک ، عمر شریف ، چارلی چپلن ، جولی کرسٹی جو ن کر افورٖڈ، ولیم ہولڈن ، الفریڈای نیومن ، انتھونی پرکنس ، تھا مس اسی ڈیوی ، جیر ی برائون ، سیٹو میکو ئن ،اور تھا مس جیفر سن وغیرہ شامل ہیں ۔
حمل خواتین
حمل خواتین کھلے دل و دماغ کی مالک اور رومان پسند ہوتی ہیں۔ زندگی کو بھر پور طریقے سے بسر کرنے کی خواہش مند ہوتی ہیں ۔ ذہین اور محنتی ہوتی ہیں جدو جہد اور کوشش میں لطف محسو س کرتی ہیں ۔
محبت ، حمل لڑکی کے لیے میدان جنگ کی طر ح ہوتی ہے ۔ جس میں وہ مقابل کو چت کرنے کیلئے بے قراررہتی ہے ۔ حمل لڑکی جس سے محبت کرتی ہے ضروری نہیں کہ اس کے ساتھ شادی بھی کر ے ۔ لیکن یہ ہے کہ شادی چاہے کسی اور سے کرے یا چاہے ایک بار کرے یا زائد بار مگر محبت صرف ایک ہی بار کرتی ہے ۔ وہ محبت اورازدواجی تعلقات کو الگ الگ خانوں میں رکھتی ہے ۔
آئیڈ یل پر ست ہونے کے باعث حمل عورت کو بعض اوقات ذہنی صدمہ بھی اُٹھانا پڑتا ہے ۔
اگر آپ کسی حمل لڑکی کے دام اُلفت میں جکڑے ہوئے ہیں تو اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ اگر وہ کسی معاملے میں آپ سے اتفاق نہیں کرتی تو آپ طیش میں نہ آئیں ، بلکہ پر سکون رہیں ۔ یہ حمل لڑکی کی فطر ت ہے کہ وہ بسااوقات اپنے مقابل سے خواہ مخواہ ، اختلاف کرکے اسے مشتعل کرنا چاہتی ہے ۔ ایسا کرنے سے اُسے عجیب سا احساس فرحت میسر آتا ہے۔
حمل خواتین سے صرف ایسے مردوں کے تعلقات خوشگوار اور دیر پارہ سکتے ہیں ۔ جوذہین ، پر اعتماد ، حوصلہ منداور قوت HE MANکا سا امیج رکھتے ہوں جو ان کی کمزوریوں کو بھی نظر انداز کرسکتے ہو ں۔
ایسے مر د جنہیں اپنی ذہانت اور قوت پر کسی قسم کا شک ہو ، اور جو جذباتی مسائل سے نمٹنے کی اہلیت خود میں نہ پاتے ہوںوہ حمل عورت کی طرف بڑھنے سے باز رہیں تو یہ اُن کے لیے بہتر ہے ۔
حمل لڑکی مشکل کام کرنا پسند کرتی ہے ۔ ایسا کام کرتے ہوئے اُسے جو جدو جہد اور کو شش کرنا پڑتی ہے ۔ اس میں اُسے بہت لطف آتا ہے ۔ اتنا لطف اُسے اس کام میں کا میابی حاصل کرکے بھی حاصل نہیں ہوتا ۔ یعنی اُسے آزمائش اور امتحان سے تو دلچسپی ہے مگر نتیجے سے نہیں ۔
بچپن میں حمل عورت کی زند گی پر مر د کی ذات زیادہ اثرانداز ہوتی ہے اُسے بچپن میں عموماً ایسا ماحول میسر آتا ہے جہاں مر د کا کردار بے حد اہم ہوتا ہے ۔ وہ اپنی ماں کی نسبت اپنے باپ کے زیادہ قر یب ہوتی ہے ۔ اس میں خواہش پیدا ہوتی ہے کہ وہ لڑکی کی بجائے لڑکا ہوتی ۔ چنا نچہ وہ لڑکو ں کے سے مشاغل اپنا لیتی ہے ۔ اسے ساری زندگی پو شیدہ طور پر افسو س رہتاہے کہ وہ مر دکیو ں نہ پیدا ہوئی ۔
بچپن میں وہ عورتوں کی محفلوں میں شرکت سے گھبراتی ہے ۔ پھر جب اس کا جسم نئے پیچ وخم اختیار کرتاہے اور وہ شبا ب کی دہلیز پر آکھڑی ہوتی ہے تو اس دور میں وہ سنجید ہ اور بردبار نظر آنے کی کو شش کرتی ہے ۔
حمل لڑکیوں میں اکثر یت اُن کی ہوتی ہے جو اس دورمیں جنسی طور پر پر کشش نظر آنے کی خواہش مند نہیں ہو تیں ، بلکہ وہ تعلیم میں خاص دلچسپی لینے لگتی ہیں ، اور سنجیدہ و ذہین شخصیت نظر آنا چاہتی ہیں ۔ یہ عموما ً 30برس کی عمر کے بعدہی شادی کی طرف مائل ہوتی ہیں ۔
جنسی زندگی میںحمل عورت اپنے ساتھی کی ہر خواہش کو پورا کرنے کی کوشش کرتی ہے اور یہ بھی چاہتی ہے ۔ کہ اس کا لائف پارٹنر اس کی جذباتی خواہشات کا احترام کرے ۔ جنسی طور پر حمل عورت مطمئن رہے تو وہ خود کو ذہنی ، جسمانی اور روحانی طور پر توانا محسو س کرتی ہے اور اگر صورت حال اس کے برعکس ہوتو وہ بدمزاج اور چڑچڑی ہوجاتی ہے ۔ زندگی کے دوسرے امورکے علاوہ جنس میں بھی یکسا نیت پسند نہیں کرتی ۔
کون کیسا رہے گا ؟
بر ج حمل کی عورتوں کے لیے کس بر ج کے مر د بہترین جیون ساتھی ثابت ہوسکتے ہیں ۔ اس بارے میں نامو ر منجمو ن کی آر اء کے مطا بق مختصر جائزہ پیش خدمت ہے ۔ برج حمل ، ثور،عقرب ، جوزا، سرطان، دلواور سنبلہ مر دکے ساتھ حمل عورت کی ازدواجی زندگی عموماً کامیاب ثابت نہیں ہوتی ۔ کیونکہ اُن کی عادات واطوار آپس میں ٹکراتے ہیں ۔ جنسی طور پر بھی یہ ایک دوسرے سے ٹکراتے ہیں ۔
حمل عورت اور اسد مر د
یہ پارٹنر شپ دو طرفہ کو ششوں سے بہترین ثابت ہوسکتی ہے ۔ کیونکہ دونوں میں ایک جیسی صلاحیتیں اور عادات پائی جاتی ہیں۔ دونو ں میں ترقی کرنے کی خواہش ہوتی ہے ۔ازدواجی زندگی میں اسد مرد اپنی تعریف سُننے کا خواہش مند ہو تا ہے اس کی بھر پور تعریف کی جائے تو خوش رہتا ہے ۔
حمل عورت اور عقرب مر د
ان کی ازدواجی زندگی نہایت کامیاب بھی ہوسکتی ہے اور بے حد ناکام بھی ۔ حمل اور عقرب دونو ں تیز مز اج کے مالک ہوتے ہیں ۔ اپنی بات پراڑجانا اُن کی عادت ہوتی ہے ۔
عقرب مر دوفاداری میں اپنا ثانی نہیں رکھتا ۔ لیکن وہ حمل عورت پر فتح حاصل کرنے کی کوشش کرے گا اور حمل عورت اس سے بچے گی ، عقرب مر د گھر کو بہت اہمیت دیتا ہے ۔ جبکہ حمل عورت اتنی اہمیت نہیں دیتی اگر دونوں اپنی کو شش کریں تویہ ر فاقت کامیا ب ثابت ہوسکتی ہے ۔
حمل عورت اور قو س مر د
یہ ایک اچھاجو ڑ اہوتا ہے ۔ قوس مر د آزادی پسند ہوتاہے ۔ اور حمل عورت بھی اس نظریے کی حامی ہوتی ہے ۔ قوس مرد میں رواداری اور برداشت کا مادہ بھی ہوتاہے اور حمل عورت کے لیے یہ دونو ںباتیں ضروری ہیں حمل عور ت تبدیلی اور سنسنی کی خواہاں ہوتی ہے اور قو س مر د بھی یہی چاہتا ہے ۔
قو س مر دایک اچھاشو ہر ہوتا ہے ۔ لیکن فطری طور پر یہ وفادار مر د نہیں ہوتا ، اور اکثر محبت کے کئی معاملات میں ملوث رہتاہے ۔ جنسی طور پر قوس مر د عورت کو کبھی مایو س نہیں کر تا ۔
حمل عورت اور میز ان مرد
کسی میزان مر د سے شادی کرنے سے قبل حمل عورت کو چاہیے کہ وہ پل بھر میںمشتعل ہوجانے والی عادت پر قابو پالے۔ یہ رفاقت حمل عورت کی کو ششوں سے ہی کامیاب ہوسکتی ہے ۔
میزان مر د کو اپنی مر ضی کے مطا بق ڈھا لنا آسان نہیں ہوتا ۔ حمل عورت کو چاہیے کہ وہ مر د کی خامیا ں اُسے بتانے سے گریز کرے ۔ میزان مر د مقناطیسی شخصیت کامالک ، خوش مزاج اور اختلافات سے گر یز کرنے والاہوتا ہے ۔ کمزوروں کی حمایت میں بولنا اس کی فطر ت میں شامل ہے اور حمل عورت یہ بات وقت کی بربادی کے مترادف سمجھتی ہے وہ صبرو تحمل سے کام لے کرہی اس پارٹنر شپ کو کامیا ب بن سکتی ہے ۔
حمل عورت اور حوت مر د
یہ دونوں اچھے رفیق ثابت ہوسکتے ہیں ۔ بشر طیکہ دونو ں اپنی مثبت خصوصیات کو بر وئے کار لائیں ۔ حو ت مر د ، حمل عو ر ت کو زیادہ تر فیصلو ں کا اختیار دے دیتا ہے ۔ لیکن حمل عور ت کو بھی چاہیے کہ وہ زندگی کو حوت مر دکی عینک سے دیکھے ۔
Burj Hamal
hamal pehla burj hai. is ka hukum sayarah mareekh hai. jo qowat tawanai aur amal ki alamat hai. is Bar j ka nishaan manned ha hai .
hamal lo go n mein phurti aur quwat- amal coat ko t kar bhari hoti hai. yeh haqeeqat pasand hotay hain, aur –apne halaat ke mta biq zindagi busr karne ka dhang jantay hain. yeh lakeer ke faqeer nahi hotay. balkay roz maraah malamlat aur ka ro baar mein nai rahein tala sh karte .
har jagah numa ya n aur awwal nazar aa ne ki ko shash karte hain. maqsad ke husool ke liye poor y lagan aur mehnat se kaam karte hain. magar ka maya bi ke liye taweel intzaar un ke bas ki baat nahi .
is burj ke zair assar peed a honay walay afraad misbet aur manfi doono n khususiyaat mojood hoti hain. misbet zehen walay afraad ko agar kisi kaam mein dushwariyan paish ayen to ghabrate nahi, balkay unn par qaboo panay ka koi naya tariqa sochte hain. lekin agar aisa manfi zehen walay afraad kay sath ho. to woh is kaam ko baghair kisi afso seen ke chhorhdite hain .
misbet aur manfi doono n mein aik baat mushtarik hai ke yeh apni tareef ko pasand karte hain. is liye un mein baaz intahaa ke khoshamad pasand ban jatay hain nuqta cheeni pasand nahi kar te .
misbet zehen walay hamal afraad par nuqta cheeni ki jaye to woh waqti taur par barham ho jatay hain. lekin un ke dil mein nuqta cheeni karne walay se koi kudorat nahi rehti. is ke Bar aks manfi zehen walay aisi baton ko taweel arsa tak yaad rakhtay hain aur mukhtalif mo a qa par nuqta cheeni karne walay ki mukhalfat karte hain. Or baz to hamesha ke liye uss ke mukhalif ho jatay hain.
hamal afraad ke dil mein hamesha yeh khwahish mojzan rehti hai ke woh j_ha n bhi kaam karen aala martaba haasil ho. yeh kisi ke ma tehat rehna pasand nahi karte. lekin jokam haath mein le len. usay khush usloobi se paya takmeel ko pouncha te hain .
hamal afraad ka mo ufaq ad daal 9 hai. surkh aur qarmazi rang unn ke liye sood mand hai. jab ke moufaq pathar heera aur yaqowat hain .
dosray Bar ho n ke afraad mein se unn ke taluqaat Barj Asad aur qoseen ke sath bohat achay -burj sor ay, joza, dallo aur howt- ke sath achay. burj sirtan, maizaan aur jaddi kay sath ghair yakeeni aur Barj aqrab aur Sumbla ke sath ghayr-jaanibdaar nah rehtay hain. is Bar j ki ahem shaksiaat mein henz kar schin and rasan, bismarak, anita Bar ant, marln brando, girigri pack, Umar shareef, charlie chpln, joly krsti jo noon kar aford, william holden, alfraid e newman , anthony preknis, tha miss isi dyoy, jair y brown, sito meku yn, aur tha miss jefer sun waghera shaamil hain .
hamal khawateen
hamal khawateen khulay dil o dimagh ki maalik aur Roman pasand hoti hain. zindagi ko bhar poor tareeqay se busr karne ki khwahish mand hoti hain. zaheen aur mehnati hoti hain jaddo jehed aur koshish mein lutaf mehsoo seen karti hain .
mohabbat, hamal larki ke liye maidan jung ki tar h hoti hai. jis mein woh maqabil ko chit karne ke liye be qara rehti hai. hamal larki jis se mohabbat karti hai zaroori nahi ke is ke sath shadi bhi kar y. lekin yeh hai ke shadi chahay kisi aur se kere ya chahay aik baar kere ya zayed baar magar mohabbat sirf aik hi baar karti hai. woh mohabbat aur azdwaji taluqaat ko allag allag khaanoon mein rakhti hai .
ideal parsat honay ke baais hamal aurat ko baaz auqaat zehni sadma bhi uthana parta hai .
agar aap kisi hamal larki ke daam ulfate mein jakray hue hain to is baat ka khaas khayaal rakhen ke agar woh kisi muamlay mein aap se ittafaq nahi karti to aap taish mein nah ayen, balkay par sukoon rahen. yeh hamal larki ki fittarat- hai ke woh basa auqaat –apne maqabil se khuwa makhuwa, ikhtilaaf karkay usay mushtael karna chahti hai. aisa karne se ussay ajeeb sa ehsas Farhat muyassar aata hai .
hamal khawateen se sirf aisay mardon ke taluqaat Khushgawar aur der Parah satke hain. Jo zaheen, par aetmaad, hosla mnd aur qowat he manکا sa image rakhtay hon jo un ki kamzoriyon ko bhi nazar andaaz kar saktay ho n .
aisay mar daal jinhein apni zahanat aur qowat par kisi qisam ka shak ho, aur jo jazbati masail se nimatnay ki ahliat khud mein nah paate hon wo hamal aurat ki taraf bherne se baz rahen to yeh unn ke liye behtar hai .
hamal larki mushkil kaam karna pasand karti hai. aisa kaam karte hue ussay jo jaddo jehed aur ko shash karna padtee hai. is mein ussay bohat lutaf aata hai. itna lutaf ussay is kaam mein ka myabi haasil karkay bhi haasil nahi hota. yani ussay azmaish aur imthehaan se to dilchaspi hai magar nateejay se nahi .
bachpan mein hamal aurat ki zind gi par mar daal ki zaat ziyada asar andaaz hoti hai ussay bachpan mein umooman aisa mahol muyassar aata hai jahan mar daal ka kirdaar be had ahem hota hai. woh apni maa ki nisbat –apne baap ke ziyada qarib hoti hai. is mein khwahish peda hoti hai ke woh larki ki bajaye larka hoti. chuna nacha woh larko n ke se mashaghil apna layte hai. usay saari zindagi po Shaida tor par afso seen rhtahe ke woh mard kiyu n nah peda hui .
bachpan mein woh aurton ki mehafilon mein shirkat se ghabrati hai. phir jab is ka jism naye paicho kham ikhtiyar karta hai aur woh shababay ki dehleez par aa kharri hoti hai to is daur mein woh snjid hay aur Burdbar nazar anay ki ko shash karti hai .
hamal larkiyon mein aksar t unn ki hoti hai jo is dormin jinsi tor par par kashish nazar anay ki khwahish mand nahi ho tain, balkay woh taleem mein khaas dilchaspi lainay lagti hain, aur sanjeeda o zaheen shakhsiyat nazar aana chahti hain. yeh amuman parthenina 30 baras ki Umar ke bad_hi shadi ki taraf mael hoti hain .
jinsi zindagi mein hamal aurat –apne saathi ki har khwahish ko poora karne ki koshish karti hai aur yeh bhi chahti hai. ke is ka life partners is ki jazbati khwahisaat ka ehtram kere. jinsi tor par hamal aurat mutmaen rahay to woh khud ko zehni, jismani aur Rohani tor par tawana mehsoo seen karti hai aur agar soorat e haal is ke bar aks hoto woh badmizaaj aur chirchiri hojati hai. zindagi ke dosray umoor kay ilawa jins mein bhi yuksaa niyat pasand nahi karti .
kon kaisa rahay ga ?
Bar j hamal ki aurton ke liye kis Burj ke mar daal behtareen jevan saathi saabit ho saktay hain. is baray mein namwar manjmoon ki araa ke mtabiq mukhtasir jaiza paish khidmat hai. burj hamal, Sore , aqrab, joza, sartaan, dallo aur Sumbla mard k sath hamal aurat ki azdawaji zindagi umooman kamyaab saabit nahi hoti. kyunkay unn ki aadaat vatwar aapas mein takrate hain. jinsi tor par bhi yeh aik dosray se takrate hain .
hamal aurat aur Asad mard
yeh partners ship do Tarfah ko shshon se behtareen saabit hosakti hai. kyunkay dono mein aik jaisi salahiyaten aur aadaat payi jati hain. doono n mein taraqqi karne ki khwahish hoti hai. azdawaji zindagi mein Asad mard apni tareef sُnne ka khwahish mand ho taa hai is ki bhar poor tareef ki jaye to khush rehta hai .
hamal aurat aur aqrab mard
un ki azdawaji zindagi nihayat kamyaab bhi hosakti hai aur be had nakaam bhi. hamal aur aqrab doono n taiz mz aj ke maalik hotay hain. apni baat پراڑجانا unn ki aadat hoti hai .
aqrab mar دوفاداری mein apna sani nahi rakhta. lekin woh hamal aurat par fatah haasil karne ki koshish kere ga aur hamal aurat is se bachay gi, aqrab mar daal ghar ko bohat ahmiyat deta hai. jabkay hamal aurat itni ahmiyat nahi deti agar dono apni ko shash karen toyh rafaqat kamyab saabit hosakti hai .
hamal aurat aur qous mard
yeh aik acha jorra hota hai. qous mard azadi pasand hota hai. aur hamal aurat bhi is nazriye ki haami hoti hai. qous mard mein rawadari aur bardasht ka madah bhi hota hai aur hamal aurat ke liye yeh doono batein zaroori hain hamal avrat- tabdeeli aur sansani ki khwahan hoti hai aur qous mard bhi yahi chahta hai .
qous mard aik acha shohar hota hai. lekin fitri tor par yeh wafadar mard nahi hota, aur aksar mohabbat ke kayi mamlaat mein mulawis rhtahe. jinsi tor par qous mar daal aurat ko kabhi maiu seen nahi kar taa .
hamal aurat aur maizan mard
kisi maizaan mar daal se shadi karne se qabal hamal aurat ko chahiye ke woh pal bhar mein mushtal hojane wali aadat par qaboo paley. yeh rafaqat hamal aurat ki ko shshon se hi kamyaab hosakti hai .
maizaan mar daal ko apni mar zi ke mta biq dhaalna aasaan nahi hota. hamal aurat ko chahiye ke woh mar daal ki khamiyan ussay bitanay se guraiz kere. maizaan mar daal maqnateesi shakhsiyat ka malik, khush mizaaj aur ikhtilafat se gir yaz karne wala hota hai. kmzoron ki himayat mein bolna is ki fittarat- mein shaamil hai aur hamal aurat yeh baat waqt ki barbadi ke mutradif samjhti hai woh sbro tahammul se kaam le kar hi is partners ship ko kamya bay ban sakti hai .
hamal aurat aur haut mard
yeh dono achay Rafeeq saabit ho saktay hain. bashar tik_h doono n apni misbet khususiyaat ko Bar vye car layein. ho t- mar daal, hamal av ray t- ko ziyada tar faislon ka ikhtiyar day deta hai. lekin hamal avr t- ko bhi chahiye ke woh zindagi ko haut mar dki aeinak se dekhe