مجموعہ اعجاز عیسوی
Part-4
بیان بست و یکم ران: ران مانند ہرن دلیل مملکت و مال ہے۔ ران پر گوشت موجب زیادتی اولاد و مال ہے اور ران مثل مور کے سبب پریشانی و موجب حیرانی ہے۔
بیان بست ودوم منی بودار: منی بودار مثل ماہی کے ہونی کثرت اولاد کی نشانی ہے۔ باعث لطف زندگانی ہے۔ اور جس کی منی میں بوئے شہد آوے ۔ جس عورت سے مجامعت کرے وہ اس پر عاشق ہو جائے۔ اور جس کی منی میں بوئے نیلو فر ہو۔ بے شک وہ مالک تخت وافسر ہو۔ جس کی منی میں بوئے تلخ آوے وہ شخص خلائق کو ایذا پہنچاوے۔اور جس کی معنی میں بوئے شراب ہو باہ اسکی بے حد و حساب ہو۔ اور جس کی منی میں بوئے روغن آئوے اس کو ہمیشہ مرض ستاوے اور جس کی منی میں بوئے گوشت خام ہو وہ مبتلائے مرض افلاس مدام اور جس کی منی میںبوئے شیرینی آوے جس کے پاس بیٹھے شیر و شکر کی طرح مل جائوے۔شناخت رنگ منی: جس کی منی مائل سبزی ہو دولت سے معمور ہے۔ نہایت مسرورہے۔ جس کی منی سے رنگ زرد پیدا ہو۔ عورت بدخواہ اس کے اوپر شیدا ہو۔ جس کی منی سفید ہو بے شک بڑا متقی ہو۔ جس کی منی کارنگ تیرہ مائل ہو وہ شخص بدمزاجی و بداندیشی میں کامل ہو۔ اگر رنگ منی اچھی طرح مطلوب ہو تو خشک دیکھے کہ رنگ اس کا معلوم خوب ہو۔
بست و سوم بیان خاصیت فوارہ پیشاب: دھار پیشاب کی اگر ایک نکلے کمال دانش مند ہو ۔ اگر دو نکلیں تقوی و طہارت کا پابند ہو اگر تین نکلیں مدام سفر میں سرگردان رہے۔ اگر چار نکلیں دولت سے شادان رہے۔ اگر بے شمار نکلیں افلاس میں گرفتار رہے مدام ذلیل و خوار رہے۔
بست و چہارم بیان شناخت خون: اگر خون برنگ مرجان ہے علامت سرداری عیال ہے۔ اگر خون برنگ نیلوفر ہے عورت سے فائدہ متصور ہے۔ خون برنگ حنا ہونا علامت بادشاہی ہے۔ سبب علم پناہی ہے۔
بست و پنجم بیان پا: پائوں میں چمک ہونا۔ سبب دوام سواری ہے۔ پشت پامثل سنگ کے دلیل تباہی و خواری ہے انگشت پالمبی و فربہ دلیل اقبال ہے۔ انگشت پاگندہ و کج و چھوٹی دلیل افلاس و جان کا وبال ہے۔ اور جس کی انگلی انگوٹھے سے بڑی ہو اس کی شادی دوسری ہو۔
بست دششم بیان ناخن: ناخن سرخ مثل شنگرف گول مثل بدر دلیل بادشاہت ہے۔ اور ناخن ملائی درخشندہ مثل ہیرے کی علامت وزارت ہے۔ اور ناخن مثل موتی ولنبے ہونا دولت مندی و ایمانداری کی نشانی ہے۔ وناخن کج سیاہ علامت بے ایمانی ہے۔
بست و ہفتم بیان انگشتان: انگشت سبابہ نرانگشت سے دراز ہو۔ وہ شخص حاکم کا ہمراز ہو۔ اگر وسطی نرانگشت سے بڑھ جائے۔ چاشنی مرگ جوانی میں پائے۔ اگرخنصر بڑی ہے۔ سفر دور و دراز ہو۔ علم و فضل سے سرفراز ہو۔ اگر چھوٹی ہو۔ سفر مختصر ہو۔ زنا کاری میں مشتہر ہو۔ لنبی و سیدھی ہونا سبب انگلیوں کا دلیل نیکی و اوصاف ہے۔ چھوٹی و ٹیڑھی ہونا اس کے خلاف ہے۔
بست و ہشتم بیان ساعد: ٹخنے کا علامت دغا بازی ہے۔ٹھڑا ہونا ٹخنے کا دروغ گوئی کی علامت ہے۔ پرموئے ہونا ٹخنے کا علامت دغابازی ہے ٹہڑا ہونا ٹخنے کا دلیل حمق پرداز ی ہے موٹا ہونا ٹخنے کا علامت ستم ہے۔ لاغر ہونا ٹخنے کا علامت بدگوئی رنج و الم ہے۔
بست و نہم بیان رفتار: رفتار مثل ہاتھی وکبک کے دلیل حکمرانی ہے۔ رفتار مثل زاغ و بوم کے افلاس کی نشانی ہے۔ رفتار مثل شترگائو و میش و خوک و خرعلامت بے ہنری ہے وسراسر بُری ہے ۔
سی ام بیان آواز: آواز بھاری دلیل افزونی قوت ہے۔ اور آواز بہت باریک دلیل کم طاقتی ہے۔ آواز شکستہ مثل شتر علامت محتاجی و دلیل بدمزاجی ہے۔
سی ویکم بیان خال: تل کف دست و پیر میں و پیشانی وابر و ٹخنے و لب و مونچھ کے اوپر علامت دولت ہے۔ نیچے آنکھ کے پشت پر دلیل شرم و غیرت ہے۔
سی ودوم بیان قد: اگر قد کوتاہ قلیل ہے فتنہ کی دلیل ہے ۔ اگر میانہ قد ہے ۔ عقیل ازحد ہے اگر قد طولانی ہے حماقت کی نشانی ہے۔
حکایت: حکیم افلاطون گوشہ پہاڑ میں چھپے بیٹھے رہتے تھے ۔ کوئی آدمی ان کے پاس جانے نہیں پاتا تھا۔محروم پھر آتا تھا۔ مگر شکل جانے کی یہ تھی کہ ان کے شاگرد بے نظیر اس شخص کی تصویر خو خدمت میں افلاطون کے ہونا چاہتا تھا۔ کھینچ کر خدمت افلاطون میں پہنچاتے۔ افلاطون اس تصویر کو بہ قوت علم قیافہ افلاطون ملاحظہ فرتے تھے۔ اگر ذہین و عاقل ہوتا صحبت افلاطون میں داخل ہوتا۔ ورنہ اپنی صحبت میں جگہ نہ دیتے ذرا خبر نہ لیتے ۔ پس چاہیے کہ علم قیافہ جمیع علوم سے بہتر ہے۔ اس علم کے جاننے میں نفع سراسر ہے۔ یہاں سے قدرے حال علم منڈرچک کا لکھا جاتا ہے۔
Part-3
مجموعہ اعجاز عیسوی
majmoa Ejaaz eewsi
Collection of Miracles CE