جدید نجوم اور جدید سیارہ یورانس
تاریخ و احکام در زائچہ
قسط نمبر3
یورانس در بروج
(1 جب برج حمل میں آتاہے تو انقلابی اور خود مختاری و آزادی لاتا ہے۔ پابندیاں توڑتا ہے۔ پابندی اور جبر کو قبول نہیں کرتا۔ موجودہ وقت کی نئی ایجاد کا استعمال بطریق احسن اور دماغ کی اعلیٰ صلاحیتوں سے کرتا ہے۔ اچھے مدبر، اچھے لیڈر یا اچھے موجد پیدا کرتا ہے۔ دیکھیے انٹرنیٹ کے ذریعے پوری دنیا میں انقلاب آیا ہے۔ مراکش تا بحرین تک نئی نسل نے پابندیوں کے خلاف علم بغاوت اٹھا کر انقلاب لادیا ہے۔ اور اب مزید انقلاب آرہا ہے۔ اب پاکستان میں قدیم بڑی پارٹیوں مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی میں عمران خاں انقلاب لا رہا ہے۔ اور ملتان کے شاہ محمود قریشی بھی انقلاب کی بات کر رہا ہے۔ ویسے یہ بات دیکھ لیں کہ جناب ذوالفقار علی بھٹو صاحب پہلے وزیر خارجہ تھے۔ پھر انقلابی لیڈر بنے۔ اب شاہ محمود قریشی بھی وہی انداز اختیار کیے ہوئے ہیں۔ زمانہ مستقبل میں حنا ربانی کھر بھی وزیر اعظم کے عہدہ تک پہنچ سکتی ہے۔
(2 یورانس برج ثور میں آتا ہے تو لوگوں میں محنت و مزدوری کا نیا انداز پیش آ جاتا ہے یا نیا انداز اختیار کر لیتے ہیں۔ لوگوں میں وجدانی ذوق و شوق پیدا ہو جاتا ہے۔ لوگ فی البدیہ بول سکتے ہیں۔ لوگ ذہنی اور مستعد نظر آتے ہیں۔ کام چور اور ہڈ حرام لوگ معاشرہ میں رسوا ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس طرح حاسدین کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ لوگ زراعت، کاروبار اور مال و دولت کمانے کے ذرائع میں جدت پیدا کر لیتے ہیں۔ پاکستان میں بھی ایک مرتبہ زرعی انقلاب آیا تھا۔ صنعتی انقلاب آیا تھا۔ برج ثور والے افراد انقلاب لانے میں زیادہ حصہ ڈالتے ہیں۔
(3 یورانس برج جوزا میں ہو توذہین لوگوں کے اذہان کو مزید چست و چالاک کرتا ہے۔ اچانک ایسے واقعات ظہور پذیر ہو جاتے ہیں۔ جس سے توقعات نہیں ہوتی۔ جیسا کہ ہرشل بانسری نواز سے یورانس دریافت ہو گیا تھا۔ لوگوں کے اندر اعلیٰ خوبیاں، اعلی ذوق ،جمالیات اور اظہار کی اعلیٰ صلاحیت پیدا ہو جاتی ہے۔ ماہرین علوم اور اہل فلاسفہ و منطق زمانہ میں بہترین باتیں لے آتے ہیں۔ اہل عقل کے لیے یورانس در جوزا کا زمانہ بہت عروج کا ہوتا ہے۔ کسی اکیڈمی یا کالج / یورنیورسٹی کی بنیاد رکھنا بہت اچھا ہے۔ یہ ادارہ پھر اقوام عالم کی راہنمائی کرتا ہے،اور مفید خاص و عام ہوتا ہے۔
(4 یورانس در سرطان ہوتا ہے تو لوگوں کے اندر جذباتِ محبت اور انداز رومان بڑھ جاتا ہے۔ سیروتفریح کے مقامات پر جانے کا رجحان بڑھ جاتا ہے۔ آبی ذرالع نقل و حمل یا آبی مقامات پر سیروتفریح کے مقامات میں کافی اضافہ اور رونق آ جاتی ہے۔ یا پھر لوگ اپنی ذات اور گھر کے اندر محدود ہو جاتے ہیں۔ بہت حساس اور زود رنج و زود حس ہو جاتے ہیں۔ لوگوں میں ناراضگی کا عنصر بڑھ جاتا ہے۔ لوگوں کو الفاظوںکی کاٹ تلوار سے زیادہ نظر آتی ہے۔ بلکہ آج کل کے دور میں بات بندوق کی گولی کی طرح لگتی اور اثر کرتی ہے۔
(5 یورانس در اسد میں لوگ شیر بن جاتے ہیں۔ خطرناک کام کرنے پر آمادہ اور ایستادہ نظر آتے ہیں۔ نئی ایجادات و اختراعات کرنا چاہتے ہیں۔ پرانی اشیاء کو نئے رنگ اور ڈھنگ سے پیش کرنا چاہتے ہیں۔ محبت کے میدان میں اکثر لوگ جلد باز ہوتے ہیں۔ تعلیمی میدانوں میں بڑی انقلابی تبدلیاں آتی ہیں یا لائی جاتی ہیں۔ نئے نصاب نئے زمانہ کے مطابق مرتب کیے جاتے ہیں۔ لوگوں کے اندر نئی کتب لکھنے کا شوق اور ارادہ پیدا ہو جاتا ہے اور بعض لوگ ایسے ایسے نظریات اور خیالات بھی پیش کرتے ہیں۔ جو اس وقت تو ناقابل عمل ہوتے ہیں۔ مگر بعد میں اس پر عمل ہو جاتا ہے۔ لوگ سائنسی ایجادات تیار کر لیتے ہیں پھر عمل ہو جاتا ہے جیسا کہ چاند پر پہنچنا وغیرہ۔
(6 یورانس جب برج سنبلہ میں داخل ہوتا ہے تو لوگوں کے اندر امن کا جذبہ پیدا ہو جاتا ہے۔ امن کمیٹیاں بناتے ہیں۔ امن کے لیے تحریک چلاتے ہیں۔ پرانے جھگڑوں کو مٹانے کی باتیں کرتے ہیں۔رسم و رواج اور فرسودہ عقائد و نظریات کو ختم کرتے ہیں یا ترمیم کرتے ہیں۔ نئے فرقے اور جماعتیں بھی بننا شروع ہو جاتی ہیں۔ لوگ ارادہ کے پختہ ہو جاتے ہیں۔ ان کا طرز عمل مستقل اور مستحکم ہوتا ہے۔ طرز عمل اور رجحان استقلال کی طرف ہوتا ہے۔ اس طرح نئی نسل وجود میں آتی ہے۔ اور ایسی خواتین تیار ہوتی ہیںجو اپنی اولادکو نئے نظریات اور عقائد پر تیار کرتی ہیں اور تعلیم دیتی ہیں۔
(7 یورانس در میزان ہو توفنون لطیفہ میں اختراعات اور جدت آ جاتی ہیں۔ یا جن کے زائچہ میں یورانس برج میزان میں ہوتا ہے یا برج میزان کو تقویت دیتا ہے۔ وہ امیر خسرو، تان سین اور نصرت فتح علی خاں کے انداز میں ظاہر ہوتا ہے۔ عورتوں میں فیشن پرستی اور راگ و رنگ میں دلچسپی بڑھ جاتی ہے۔ دنیا میں عورت بہار کا دوسرا نام بن جاتی ہے۔ نچلی ذات یا طبقہ کے لوگ بھی منقلب ہو کر ترقی کرنا چاہتے ہیں۔
(8 یورانس جب عقرب میں داخل ہوتا ہے تو وہ باتیں جو عورتوں کی بے باکی اور آزادی کی وجہ سے معاشرہ میں نمودار ہو جاتی ہیں۔ جنسی رغبت بڑھ جاتی ہے یا ترغیب مل جاتی ہے۔ اب یورانس در عقرب میں عمل شروع ہو جاتا ہے۔ لوگ جاہ طلب، جاہ پسند اور جاہ و جلال میں آنا پسندکرتے ہیں۔پھر کچھ لوگ جو ایسا نہیں کر سکتے یا ہو سکتے تو وہ حاسد اور کینہ پسند ہو جاتے ہیں۔ سفلی جذبات بڑھنا شروع ہو جاتے ہیں۔ تجسس کا مادہ بڑھ جاتا ہے۔ دوسروں کے معاوملات میں دخل دینا، ٹانگ اڑانا اور دخل در معقولات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ محبت اور دوستی بھی مشکوک ہو جانا شروع ہو جاتی ہیں۔ لوگوں میں الگ راہ یا سرد جنگ کا زمانہ شروع ہو جاتا ہے۔ بلکہ لوگ بالکل عقرب بن جاتے ہیں۔
(9 یورانس جب قوس میں داخل ہو جاتا ہے تو لوگ حق اور سچ میں تمیز کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اچھے اور برے دوست کی تمیز کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ حقیقت پسند اور ذہنی و قلبی سچائی عود کر آتی ہے۔ پھر لوگ وسیع القلب، وسیع النظر اور وسیع النظریات ہو جاتے ہیں۔ جہاں تک ان کی سوچ کا تیر جا سکتا ہے۔ تیر مارتے ہیں۔ لوگ مہربان اور رحمدل ہو جاتے ہیں۔ خدا ترسی اور خدا شناسی شروع ہو جاتی ہی۔ مذہب، فلسفہ اور رسم و رواج میں دلچسپی بڑھ جاتی ہے۔ جو لوگ عطارد کے نظریہ کے مطابق یورانس کو یہاں وبال یافتہ سمجھتے ہیں۔ وہ بھی اس عرصہ میں وجدانی اور اختراعی قوتوں کو تسیلم کرتے ہیں۔ا لگ تجسس کا انداز بحث و مباحثے سے کرتے ہیں۔ بالواسطہ معلوم کرنا چاہتے ہیں۔ سوالات کر کے اپنا تجسس کم کرتے ہیں یا تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
(10 یورانس جب برج جدی میں داخل ہوتا ہے تو یہ دلو کے بارہویں خانہ میں آ کر بڑا خطرناک ہو جاتا ہے یا زحل کی اصلیت میں اضافہ کر دیتا ہے۔ لوگ خود پسند اور جاہ پسند ہو جاتے ہیں۔ ہر صورت اقتدار چاہتے ہیں۔ خواہ جنگ کرنا پڑے، قتال کرنا پڑے۔ خود مختاری اور آزادی کا یہ حال ہوتا ہے کہ بچے بھی والدین کے کنٹرول میں نہیں رہتے۔ بیوی خاوند کے نیچے لگنا اور آنا پسند نہیں کرتی۔ اگر خاوند ایسا نکل آئے تو اپنی بیوی کوچھوڑ دیگر کی بیوی میں دلچسپی رکھنا شروع کر دیتا ہے۔ فرشتہ صفت انسان بھی بھول جاتے ہیں۔ اس زمانہ میں وہ افراد کامیاب رہتے ہیں جو خود ضبط رکھتے ہیں۔ تحمل کرتے ہیں اور ٹھنڈے مزاج کے ہوتے ہیں۔ مگر عقل مند ہوتے ہیں۔ ورنہ سرد مزاجی بھی دیوسی میں آجاتی ہے۔ اس زمانہ میں انقلاب ایسے آتے ہیں۔ لوگ شرافت کی مثالیں دیتے ہیں۔ مگر اس وقت شر اور آفت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ شریف اپنی کھال بچاتا ہے۔لوگ فنون لطیفہ میں فحاشی لے آتے ہیں۔ عزت دار طبقہ اپنی اولاد بچاتا پھرتا ہے۔ ابتر زمانہ نظر آتا ہے۔
(11 جب یورانس برج دلو میں داخل ہوتا ہے تو اسے بہت قوت حاصل ہوتی ہے۔ حاکمیت اور اوج کی سی کیفیت و حالت ہوتی ہے۔ لوگ اختراعی ذہن کے بن جاتے ہیں۔ اچھی چیز اور اچھے معاشرے کی اچھی روایات کو قبول کر لیتے ہیں اور فضول کو فضلا سمجھ کر پھینک دیتے ہیں۔ سائنسی ایجادات ہوتی ہیں اور ان پر کام اعلی پیمانے پر شروع ہو جاتا ہے۔ لوگ انسان دوست بن جاتے ہیں۔ لوگوں کے اندر بین الاقوامی سطح کی سوچ پیدا ہو جاتی ہے۔ اور بین الاقوامی سطح کے راہنما اور لیڈر پیدا ہو جاتے ہیں۔ اور بین الاقوامی سطح کے معلم اور شاعر پیدا ہو جاتے ہیں۔عقل کا سائنسی استعمال شروع ہو جاتا ہے۔
(12 جب یورانس برج حوت میں داخل ہو جاتا ہے۔ تو لوگ پریشان حال نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ گویا جیسے تھک گئے ہوں۔ مایوسی اور یاس بڑھ جاتی ہے۔ اکثر لوگ وہمی اور توہم پرست بن جاتے ہیں۔ توہم پرستی اورتواہم کے افکار وجود میں آ جاتے ہیں۔ لوگوں کا خدا سے یقین ختم ہو جاتاہے۔ پھر وہ جادو، ٹونے اور عملیات کی طرف رجوع کردیتے ہیں۔ روحانی پیروں،فقیر، جوگی اور سنیاسی اور یوگی لوگ میدان میں اُتر آتے ہیں۔ ان کے عملیات لوگوں کے اندر مدتوں زیر استعمال رہتے ہیں۔ لوگ روحانیت کی طرف مائل ہو جاتے ہیں۔ نجوم میں دلچسپی بڑھ جاتی ہے۔ ہمزاد اور دیگر ایسے کاموں میں لوگ لگ جاتے ہیں۔ دین اور دنیا میں خلل آ جاتا ہے۔ حتی کہ بادشاہ وقت بھی بے راہ و رویہ ہو جاتا ہے۔ رنگیلا بادشاہ ہو جاتا ہے۔ بہادر شاہ ظفر کی طرح شاعر زیادہ بادشاہ کم بن جاتے ہیں۔ پھر باہر سے حملہ آوار آ کر ان کا دور ختم کر دیتے ہیں۔ پھر لوگ یورانس در حمل کے وقت کو یاد کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اس طرح 84سال کا وقت پورا ہو جاتا ہے جو کہ ایک صدی تک کا اثر رکھتا ہے۔