جدید نجوم اور جدید سیارہ یورانس
تاریخ و احکام در زائچہ
قسط نمبر2
یورانس جب دریافت نہیں ہوا تھا تو منجم حضرات یورانس کی منسوبات زحل سے، مریخ سے یا مشتری و زہرہ سے حاصل کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ شہرت سعد یا شہرت بد کے علاوہ انوکھی شہرت بھی ہوتی تھی۔ اتفاقیہ کامیابی مل جانا / کامیابی ہو جانا۔ مرتبہ یا اختیارات میں اضافہ ہو جانا یا عارضی طور پر مل جانا منجم حضرات باقی سیارگان اور ان کی حالت اور نظرات سے اخذ کرتے تھے۔ اب یہی باتیں یورانس سے تلاش کرتے ہیں۔ مرد کی محبوبانہ حیثیت یا زندگی اور عورت کی عاشقانہ حیثیت یا زندگی یورانس سے منسوب کر دی گئی۔ عہد و پیمان، معاہدات کو یورانس سے منسوب کیا گیا ہے۔ ایسا مال و دولت جو کسی صورت میں ضائع ہو سکتا ہو یا اچانک مال و دولت مل جائے جیسا کہ کسی سے وراثت و ترکہ میں ملے، جوا اور لاٹری سے ملے یا پرائز بانڈ کے ذریعہ سے ملے یا پھر کسی معاملہ میں بطور انعام مل جائے۔ جس کی توقع نہ ہو۔ گویا کہ اللہ تعالی جل شانہ کا اسم مبارک صفاتی الوھاب، القابض، الباعث، الحق، الخافض، المتین، القادر، المقتددر، المقدم، الموخر، الغنی المغنی، الھادی، البدیع اور النعیم جیسے اسماء الحسنیٰ کا مظہر یورانس میں دیکھا جا سکتا ہے۔ الوہاب اور الباعث تو خاص اسماء اللہ ہیں۔ قرآن مجید میں ویرزقہ من حیث لا یحتسب کی تفسیر یا تاویل کو یورانس سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔ یورانس کو برج دلو سے منسوب کیا گیا ہے۔ یورانس جدید علوم، سائنسی علوم اور تحقیق کا نام ہے۔ اور برج دلو بین الاقوامی بروج میں سے ہے تو اس بنا اور بنیاد پر کہا جاتا ہے کہ برج دلو علوم و فنون کا جامع العلوم اور انسائیکلوپیڈیا ہے۔ قدیم نجوم میں اس بارے میں زحل کو علوم و فنون اور معلومات خزانہ و مخزن سمجھاجاتا تھا۔ بلکہ زحل کو معلم زمانہ کا نام دیا جاتا تھا۔ اب جدید دنیا میںمعلم زمانہ یورانس ہے۔ قدیم نجوم سے شغف رکھنے والے حضرات جدید نجوم کے خلاف ہیں۔ ان کی ناراضگی دراصل نادانی کی بنا پرہے کہ قدیم نجوم میں جو سواری گدھا، گھوڑا، اونٹ اور خچر میں سمجھا جاتا تھا یا پھر کشتی ہوا کرتی تھی اب اس زمانہ میں کار، بس، ریل گاڑی اور ہوائی جہاز یا بحری جہاز میں۔ ان کو کیسے نجوم میں ظاہر کیا جائے یا بیان کیا جائے۔ اس صورت میں جدید سیارگان کا شامل کرنا ازحد ضروری اور لازمی ہے۔ دوسری طرف جدید علم نجوم قدیم علم نجوم کے خلاف نہیں ہے۔بلکہ قدیم علم نجوم کی اساس اور بنیاد پر ڈھالا گیا ہے۔ یعنی یورانس کو زحل سے بالا خانہ میں نہیں رکھا گیا۔ بلکہ برابر یا ایک ہی خانہ میں رکھا گیا ہے۔ اگر یورانس کو زحل سے الگ اور اوپر رکھا جاتا تو قدیم نجوم میں خلل آ جاتا۔ چونکہ برابر زحل کے سمجھا گیا ہے۔ اس یورانس کو زحل کے مساوی مانا گیا ہے۔ جو احکامات زحل کے ہوں گے وہی یورانس کے ہوں گے اور عطارد کی اعلی خصوصیات ماننے سے جو احکامات عطارد کے ہوں گے۔ وہی یورانس کے سمجھے جائیں گے۔ اسی طرح ترفع و تنزل، شرف و ہبوط اور اوج و حضیض ہو گا۔ فرح طرح اور خانہ دوست و خانہ دشمن یا مساوی کو دیکھا جائے گا۔ اور اگر زحل اور یورانس کے درمیان چیرون سیارہ رکھاجائے تو چیرون برج دلو کا حاکم بنے گا۔ چیرون کو اُستاد کہا گیا ہے۔
یورانس برج حوت کا حاکم بن جائے گا اور نیپچون برج حمل کا اور پلوٹو برج ثور کا حاکم ہو گا۔ جوزا کا حاکم دریافت ہو گا۔ تب ایسا ہو گا۔ اگر دریافتوں کا سلسلہ جاری رہا تو ایک دن ایسا آئے گا۔ اہل نجوم شمس کو بھی باہر نکال دیں گے جیسا کہ اب مغربی ماہرین نجوم نے قمر کو سیارچہ مان کر باہر نکال دیا ہے۔ اگر زمین کے قمر کو شامل کریں تو پھر مریخ، مشتری، زحل، یورانس وغیرہ کے اقمار کو بھی شامل نجوم کرنا پڑے گا۔ سیارہ یورانس ایک برج میں تقریباً سات سال رہتا ہے۔ اور اس برج کے مطابق تبدیلیاں لاتا ہے۔ یورانس برج حمل میں28مئی2010ء بروز جمعتہ المبارک بوقت 6بج کر 50منٹ پر داخل ہو۔ یورانس برج ثور میں15مئی 2018ء بروز منگل بوقت 20بجکر 24منٹ کو داخل ہو گا۔یورانس برج جوزا میں 07 جولائی 2025 ء بروز پیر بوقت 12بجکر 58منٹ پر داخل ہو گا۔اور یورانس برج جوزا میں22مئی2033ء بروز اتوار بوقت 18بجکر27منٹ تک رہے گا۔ زحل کا دور سعادت 25مئی 2025 ء بروز اتوار بوقت 8بجکر36منٹ پر ختم ہو جائے گا۔ کیونکہ زحل برج حمل میں بحالت ہبوط میں ہو گا۔ اور برج سنبلہ تک نحس دور ہو گا۔ یہ نحس دور 5ستمبر2039بروز پیر بوقت 20بجکر 14 منٹ پر ختم ہو گا۔ اس وقت یورانس برج اسد کے ایک درجہ بیالیس دقیقہ پر ہو گا۔ یورانس کو بلحاظ زحل ثانی یا بشکل عطارد بروج میں حالت کا ایک جدول دیا جا رہا ہے۔ جس پر آپ پہلے سے زحل اور عطارد کی شکل میں جانتے ہیں۔ یورانس کے لیے بھی یہی قاعدہ بتایا گیا ہے۔
عطارد | زحل | بروج |
فرح | ہبوط | حمل |
حضیض | دوست | ثور |
ترفع | حضیض | جوزا |
دشمن | وبال | سرطان |
دوست | وبال | اسد |
شرف | طرح | سنبلہ |
طرح | شرف | میزان |
اوج | دشمن | عقرب |
وبال | اوج | قوس |
مساوی | حاکم | جدی |
مساوی | حاکم | دلو |
ہبوط | فرخ | حوت |
چونکہ یہ برج دلو میں زحل ثانی بنا کر حاکم بنایا گیا ہے۔ اس لیے زیادہ بہتر زحل کی حالت میں دیکھنا اچھا رہے گا۔ اس طرح اس کا ترفع دلو ہے اور تنزل /وبال اسد ہے۔ شمس زیادہ دشمن ثابت ہو گا۔ جبکہ زحل کے لیے سرطان / قمر دشمن ہو گا۔
اُستاد فضل محمود نقاش نے سیارگان کا اوج دریافت کرنے کے لیے ایک قاعدہ سمجھایا تھا۔ پیش خدمت کرتا ہوں۔ جس میں قدیم سیارگان کا برج اوح و حضیض درست معلوم ہوتا ہے۔ اس طرح یورانس کا اوج و حضیض بھی درست معلوم ہوتا ہے۔ آپ کا اس قاعدہ سے اتفاق کرنا ضرورت نہیں۔ صرف اپنی سمجھی ہوئی بات آپ کی خدمت میں پیش کر دی ہے۔ تاکہ آپ کی معلومات میں اضافہ ہو سکے ۔ جو حضرات یورانس کا اوج برج عقرب میں مانتے ہیں۔ وہ دراصل یورانس کو عطارد کی شکل میں دیکھتے ہیں۔ اس طرح آپ کے سامنے یورانس کے لیے تین قاعدہ ہیں۔ آپ کو اختیار ہے جس پر عمل کریں۔
حالت حضیض | حالت اوج | عدد خاص | شمار خانہ برج | کوکب | شمار |
جدی | سرطان | ۴ | حمل | شمس | ۱ |
حوت | سنبلہ | ۵ | ثور | قمر | ۲ |
ثور | عقرب | ۶ | جوزا | عطارد | ۳ |
قوس | جوزا | ۷ | قوس | زہرہ | ۴ |
دلو | اسد | ۸ | جدی | مریخ | ۵ |
حمل | میزان | ۹ | دلو | مشتری | ۶ |
جوزا | قوس | ۱۰ | حوت | زحل | ۷ |
اسد | دلو | ۱۱ | حمل | یورانس | ۸ |
جب یورانس بروج میں داخل ہوتا ہے تو اس برج کی خاصیت میں اضافہ اور اسی برج کے مطابق تبدیلیاں لاتا ہے۔ بلکہ نئی حکمت عملی سے روشناس کراتا ہے۔ اس طرح نیا زمانہ اور نئی بات ہوتی ہے، اور اس طرح یہ نئی نسل کا سیارہ بن جاتا ہے۔
قسط نمبر1
جدید نجوم اور جدید سیارہ یورانس
تاریخ و احکام در زائچہ