حزب البحر
قسط نمبر 2
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللہ کے نام سے شروع جو بڑا رحم والا مہربان ہے
یا علی یاعظیم یا حلیم یا علیم انت ربی
اے بر تراے بزرگ اے بردبار اے داتا توہی میراپروردگارہے
وعلمک حسبی فنعم الرب ربی و نعم
اورتیرا ہی علم مجھ کو کافی ہے بس اچھا پروردگار ہے اور اچھا کافی میرا کافی ہے
الحسب حسبی تنصر من تشآء وانت
غالب کرتا ہے تو جس کو چاہے اور توہی غالب اور
العزیز الرحیم نسئلک العصمۃ فی
رحم والا ہے۔ سوال کرتے ہیں ہم تجھ سے حفاظت کا
الحرکات والسکنات والکمات ولا رادات
حرکات اور سکنات اور بول چال اور الفاظ اور ارادوں کا
والخطرات من الظنون والشکوک والاو
اور خیالات میں جواز جنس گمان اور شک اور وہموں سے ہوں
ھام السائرۃ للقلوب عن مطالعۃ الغیوب
جو دلوں پر حجاب بن جانے والے ہیںپوشیدہ باتوں
فقدابتلی المومنون وزلزلوازلزالا
پر اطلاع پانے سے کہ مومنین بے شک امتحان میں پڑگئے ہیں اور ہلائے
شدیدا
گئے ہیں سخت ہلایاجانا۔
اس جگہ یعنی شدیدََا پڑھنے میں د ا ہنی انگشت شہادت آسمان کی طرف اشارہ کرے
واذیقول المنفقون والذین فی قلوبھم مرض
اور جب کہ کہتے تھے منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ ہے
ماوعد نا اللہ ورسولہ الا غرورا ہ فثبتنا
کہ ہم کو اللہ اور اس کے رسول نے وعدہ کیا تھا مگر دھوکے کا، پس ہم کو
وانصرنا وسخرلنا ھذالبحرکماسخرت البحر
ثابت قدم رکھ اور غلبہ دے اور ہمارے کارآمد کردے ا س دریا کو جیسا کہ کارآمدکردیا تھا دریاکواس جگہ اُنصرنا پڑھنے میں مطلب کا خیال کرے۔
بموسی علیہ السلام وسخرت النارلابراھیم
موسیٰ علیہ السلام کے لیے اور تابع کر دیا تھا آگ ابراہیم علیہ السلام کے لیے
علیہ السلام وسخرت الجبال والحدید لدآوود
اور تابع کر دیا تھا پہاڑوں اور لوہے کو دائود علیہ السلام
علیہ السلام وسخرت الریح والشیطین و
کے لیے اور حکم میں کر دیا تھا ہوا اور شیاطین اور جنوں کو سلیمان
الجن لسلیمان علیہ السلام وسخرلنا کل بحر
علیہ السلام کے لیے اور ہمارے کار آمد کر دے اپنے اس
ھولک فی الارض والسمآئِ والملک و
دریاکو جو زمین میں اور آسمان میں اور ملک اور جہان میں ہو اور دنیا
الملکوت وبحرالدنیاوبحرالاخرۃوسخر
کے دریا کو اور آخرت کے دریا کو اور ہمارے کار آمد کردے ہر
لنا کل شیء یامن م بیدہ ملکوت کل شیء کٓھیعٓص
چیز کو اے وہ ذات کہ اسی کے قبضہ میں ملکیت ہر چیز کی کہیعص
کھٰیٰعٓصٓ کھٰیٰعٓصٓ
کٓھیعٓصٓ کٓھیعٓص
اس کلمہ کو تین بارلکھا گیا ہے اس لیے کہ تین بار پڑھا جاتا ہے۔ اس کے اول دفعہ پڑھنے میں ہر حرف کے ساتھ انگلیاں داہنے ہاتھ کی بند کرلے، اس طرح کہ اول حرف کے ساتھ چھنگلیاپھر دوسرے حرف کے ساتھ چھنگلیاکے قریب کی انگشت تیسرے حرف کے ساتھ بیچ کی انگلی چوتھے کے ساتھ انگلی شہادت کی پانچویں کے انگوٹھابند کرے اور اسی طرح بند رکھے۔ پھر دوسرے کھٰیٰعٓصٓکے ساتھ اسی ترتیب سے کھول دے پھر تیسرے کھٰیٰعٓصٓکے ساتھ بند کرے۔ اُنصرنایہاں پر یعنیاُنصرنا پڑھنے میںپہلی انگلی یعنی چھنگلی کھول دے۔ یہاں اسی طرح دوسری انگلی کھول دے۔ یہاں تیسری انگلی کھول دے۔ یہاں چوتھی انگلی کھول دے اور ترتیب کھولنے کی وہی ہے جو بند کرنے کی ہے۔
فانک خیرالناصرین وافتح لنافانک خیر
کیونکہ تو سب سے بہترمدد کرنے والا اور ہم کو فتح دے ،کیونکہ تو
الفاتحین واغفرلنا فانک خیرالفاتحین واغفر
سب سے بہتر فتح دینے والا ہے اور بخش ہم کو کیونکہ
لنافانک خیر الغافرین وارحمنافانک
تو سب سے بہتر بخشنے والا ہے، اور رحم کر ہم پر کیونکہ
خیرالراحمین وارزقنا فانک خیر
تو سب سے بہتر رحم کرنے والا ہے اور ہم کو روزی دے کیونکہ
الرازقین واحفظنافانک خیر
تو سب سے بہتر روزی دینے والا ہے اور ہماری حفاظت کر
الحافظین واھد نا ونجنا من القوم
کیونکہ تو سب سے بہتر حفاظت کرنے والا ہے اور ہم کو ہدایت
الظلمین وھب لنا من لدنک ریحا
کر اور ہم کو ظالموں کی قوم سے بچااور ہم کو عنایت کر اپنے پاس سے
طیبۃ کما ھی فی علمک وانشرھا
ایک اچھی ہوا جیسی کہ وہ تیرے علم میں ہے اور چلا اس کو ہم پر
علینا من خزائن رحمتک واحملنا
اپنی رحمت کے خزانوںمیں سے اور لے چل ہم کو اس کے ذریعے
بھا حمل الکرامۃ ومع السلامۃ
سے لے چلنا عزت کا اور دین و دنیا اور آخرت کے
والعافیۃ فی الدین والدنیا
امن چین کے ساتھ کیونکہ تو ہر چیز پر
والاخرۃ انک علے کل شی ئِِ قدیر
قادرہے
اللھم یسرلنا
اے اللہ آسان کر ہمارے لیے
امورنا۔یہاں پریعنی امورناپڑھنے میں مطلب کا دل میں خیال رکھے ، ہمارے تمام کام۔
مع الراحۃ لقلوبنا وابد انناوالسلامۃ
دلوںاور بدنوں کے چین کے ساتھ اور سلامتی اور امن
والعافیۃ فی ٓ دیننا ودنیاواوکن صاحبنا فی
کے ساتھ ہمارے دین اور دنیا میں اور رہ ہمارا ساتھی
سفرنا وخلیفۃ فی اھلنا واطمسں علٰی وجوہ
سفر میں اور ہمارے پیچھے محافظ ہمارے گھر بار میں اور بگاڑدے منہ
( اس جگہ یعنی وجوہ پڑھنے میں بہ تصوراعداد داہنے ہاتھ کی مٹھی باندھ کر نیچے کو اشارہ کرے اور کھول دے)
اعد آئنا وامسخھم علیٰ مکا نتھم
ہمارے دشمنوں کے اور ان کو مسخ کر دے ان کی جگہ پر کہ نہ طاقت
فلا یستطیعون المضیئی ولا المجیٰٓ الینا
رکھیں وہ ہم پر گذر گئی اور نہ ہماری طرف آنے کی ( جیسا کہ تو نے
ولونشآء لطمسنا علیٰٓ اعینھم فاستبقوا
فرمایا ہے) کہ اگر چاہیں ہم تو ان کی آنکھوں کو پٹ کر دیں کہ وہ راستہ
الصراط فانی یبصرون ط ولونشآء لمسخنھم
کی طرف دوڑتے پھریںپھر کہاں دیکھ سکتے ہیں اور اگر چاہیں تو مسخ کر دیں
علیٰ مکانتھم فما آستطاعوا مضیاو
ان کو ان کی جگہ پر پھر نہ طاقت رکھیں وہ وہاں سے چلے جانے کی اور
لا یر جعون ط یسٰنٓ والقران الحکیم
اور نہ لوٹ سکیں۔ یسنٓ، قسم ہے قرآن محکم کی، بے شک
انک لمن المرسلین علی صراط
آپ پیغمبروں میں سے ہیں۔ سیدھے راستے پر
مستقیم ہ تنزیل العزیز الرحیم
(یہ قرآن)اتارا ہوا ہے (خدائے) غالب اور رحیم کا
لتنذر قوما ماانذر ابآء ھم فھم
تاکہ ڈرائیں آپ اس قوم کو کہ ان کی پہلی نسلیں نہیں ڈرائی گئیں، اس وجہ
غفلون ہ لقد حق القول علی اکثر ھم
سے وہ غافل ہیں، سچی ہو چکی ہے (خدائے تعالیٰ کی بات ان میں بہتوں پر
فھم لا یومنون ہ انا جعلنا فیٓ اعناقھم
پھر بھی یہ ایمان نہیں لاتے، ہم نے ڈال دیئے ہیں ان کی گردنوں
اغللافہی الی الاذقان فھم مقمحون ہ
میں طوق کہ وہ ٹھڈیوں تک ہیں پس ان کے سراولل گئے ہیں۔
وجعلنا من م بین ایدیھم سد او من
اور قائم کر دی ہے ہم نے سامنے ان کے ایک دیوار اور پیچھے ان کے ایک
خلفھم سدا فا غشینھم فھم لا
دیوار کہ اس سے ان کو آڑ میں کر دیا۔ پس وہ دیکھ
یبصرون ہ شاھت الوجوہ شاھت
نہیں سکتے۔ بگڑ جائیں منہ، بگڑ جائیں
الوجوہ شاھت الوجوہ۔
منہ بگڑ جائیں منہ
یہ کلمہ تین بار لکھا گیا ہے ہر بار میں یہاں دل میں اپنے دشمنوں کا خیال رکھے کہ تباہ ہو جائیں اور اُلٹا ہاتھ زمین پر مارے ہر با ر میں۔
وعنت الوجوہ للحی القیوم وقد خاب
(جیسا کہ قیامت کے بارے میں ہے)اور جھک جائیں گے منہ ( خدائے) حی و قیوم کے سامنے
من حمل ظلما ہ
اور خسارہ میں پڑا وہ جس نے گناہ کا باراٹھایا
طٰسںٓ طٰسٓمٓ حٰمٓعٓسٓقٓ مرج
طسٓ طسٓمٓ حمٓعٓسٓقٓ ملایا
اقراۃ امام شاذلی قدس سرہٗ بالضم ہے۔
البحرین یلتقین بینھما برزخ لایبغین ہ
دودریائوں کو ایک ساتھ بہتے ہیں اوربیچ میں ان کے ایک پردہ ہے کہ اپنی حد سے تجاوز نہیں کر سکتے
حٰمٓ حٰمٓ حٰمٓ حٰمٓ حٰمٓ حٰم حٰمٓ
حٰمٓ حٰمٓ حٰمٓ حٰمٓ حٰمٓ حٰمٓ حٰمٓ
یہ کلمہ سات بار پڑھا جاتا ہے اس لیے سات جگہ لکھا گیا پہلی بار پڑھ کر دا ہنی طرف پھونک مارے اور دوسری بارپڑھ کر بائیں طرف اور تیسری بار پڑھ کر سامنے اور چوتھی بار پڑھ کر پیچھے اور پانچویں بار پڑھ کر اوپر اور چھٹی بار پڑھ کر نیچے اور ساتویں بار پڑھ کر دونوں ہاتھ پر اندر کی طرف دم کر کے تمام بدن پر ملے۔
حم الا مروجآء النصر فعلینا لا ینصرون ہ
گرم ہوا کام اور آگئی مدد پس وہ ہم پر فتح نہیں پا سکتے حٰمٓ اس کتاب
حٰمٓ تنزیل الکتب من اللہ العزیز العلیم لا
کا اتارنا اللہ کی طرف سے ہے جو غالب ہے، اور دانا
غافرالذ م نب وقابل التوب شدید
ہے گناہ کا بخشنے والا اور توبہ کا قبول کرنے والا سخت عذاب والا
العقاب ذی الطول ط لآ الہ الا ہو ط الیہ
بڑے اختیار والا کوئی معبود اس کے سوا نہیں اسی کی طرف