حاضرات، جنات، ہمزاد و ارواح
یہ مضمون راہنمائے عملیات ماہ جنوری2012کے شمارے سے لیا گیا ہے۔
تحریر:مولانا پیرعمران بشیر
اہم موضوعات جو اس مضمون میں زیر بحث آئیں گے
ہمزادا ور روحوں سے بات کرنے کا آسان طریقہ
آسان حاضرات گلاس
عمل کے الفاظ کا حیرت انگیز طلسماتی اثر
کسی بھی عمل میں عمل کے الفاظ کیسے کام کرتے ہیں؟
جنات اور شیاطین کی عامل سے دشمنی کی وجہ
حاضرات کے ذریعے جادوائی اشیاء نکالنااور جادو کرنے والے کا نام بتانا
ہمزادا ور روحوں سے بات کرنے کا آسان طریقہ
آسان حاضرات گلاس
ایک شیشے کی میز یا کیرم بورڈ لیں۔ اس پر ایک کم وزن شیشے کا گلاس اُلٹا کر کے رکھ دیں۔ میز پر پہلے سے حروف تہجی لکھ لیں۔ گلاس کے سامنے بیٹھ جائے۔ اپنی شہادت کی انگلی گلاس کے ساتھ لگادیں صرف گلاس کو چھونا ہے۔ پھر عامل اپنی آنکھیں بند کر کے پوری توجہ سے 3بار یہ الفاظ بولے:-
’’اگر کوئی چلتی پھرتی روح موجود ہے تو اس گلاس میں آ جائے‘‘۔اس طرح سے گلاس میں حرکت شروع ہو گی۔ پھر عامل اس روح سے بولے آپ کے تشریف لانے کا بہت شکریہ۔ میں آپ سے اُمید کرتا ہوں کہ آپ میرے سوالوں کا صحیح جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں گے۔ عامل اس روح سے یہ بھی پوچھ سکتا ہے کہ آپ کا نام کیا ہے۔ آپ کب فوت ہوئے۔ آپ کہاں کے رہنے والے ہیں۔
بعض الفاظ دیکھنے اور پڑھنے میں بہت سادہ اور عام سے معلوم ہوتے ہیں۔ مگر جب عامل ان الفاظ کو پڑھے گا تو اس کو معلوم ہو گا کہ ان سادہ سے الفاظ میں کس قدر خزانہ دفن ہے کوئی بھی ان سادہ الفاظ کی تاثیر پر یقین نہیں کرے گا، لیکن ان عام سے الفاظ کو پڑھنے سے پتہ چلے گا کہ ان الفاظ کے اندر کس قدر اثر و جادو بھرا ہوا ہے۔ عامل کے الفاظ پڑھنے کا جو مطلب ہوتا ہے۔ اس مطلب کے اثرات اس روح یا ہمزاد پر اثر انداز ہوتے ہیں اور اس روح کو عامل کے پاس کھینچ کر لاتے ہیں۔
عمل کے الفاظ کا حیرت انگیز طلسماتی اثر
کسی بھی عمل میں عمل کے الفاظ کیسے کام کرتے ہیں؟
ہر الفاظ کا عمل ایک خاص اثر طاقت رکھتا ہے۔ ان الفاظ کو جو اپنے اندر ایک خاص روحانی طاقت رکھتے ہیں عمل یا منتر کہتے ہیں۔ ان الفاظ کو اگر یکسوئی توجہ سے پڑھا جائے تو یہ اپنا اثر طاقت ظاہر کرتے ہیں۔ ہر عمل کے ماتحت روحانی موکلات ہوتے ہیں۔ جب عامل کسی شخص مطلوب یا کسی ہوائی مخلوق موکل ہمزاد جن بھوت کی تسخیر کے لیے پورے تصور توجہ کے ساتھ عمل پڑھتا ہے تو اس عمل کے ماتحت موکلات عامل کا پیغام اس مطلوبہ چیز کے دل و دماغ میں پہنچا دیتے ہیں۔ جن سے اس مطلوبہ چیز یعنی جن بھوت ہمزاد کے تن بدن دل و دماغ میں ہلچل مچا دیتے ہیں۔وہ مطلوبہ چیز عامل کے پاس کھینچی چلی آتی ہے۔ عامل کی قوت ارادی اور خیال کی قوت بھی اس مطلوبہ چیز پر اثر انداز ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ چیز عامل کی طرف کھینچی چلی جاتی ہے جس سے وہ مطلوبہ چیز مجبور ہو کر عامل کی خدمت میں حاضر ہوتی ہے۔
جنات اور شیاطین کی عامل سے دشمنی کی وجہ
جب کوئی انسان روحانی علم حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے یا روحانی طاقت حاصل کرنے کے لیے کوئی عمل کرتا ہے تو شیاطین اور کافر جنات انسان کے دشمن ہو جاتے ہیں۔ جب شیطان کو کسی آدمی کے چلے کے پروگرام کا پتہ چلتا ہے تو وہ شیاطین یعنی کافر جنات اپنا بوریا بستر لے کر اس عامل کے پاس آ جاتے ہیں۔ کیونکہ جب کوئی انسان کسی اسم الہی یا قرآنی آیت کا چلہ کرتا ہے تو اس شخص کا تعلق واسطہ صرف عبادت پر ہی ہوتا ہے۔ جن کی وجہ سے وہ شخص گناہوں سے بچتا ہے اور اس ذکر عبادت کے ذریعے اللہ پاک کا قرب حاصل کرتا ہے تو شیطان کو یہ بات بہت ناگوار گزرتی ہے کہ کوئی شخص اللہ کے قریب ہو تو شیطان اس دوران اس شخص کی کمزوریوں کے پیچھے لگا رہتا ہے اور اس انسان کی کمزوریاں تلاش کرتا ہے۔ شیطان اس پہلے دن سے لے کر آئندہ دنوں تک اس کی ہر چھوٹی کمزوری کو اتنا بڑا کر کے پیش کرتا ہے کہ صاحب چلہ اس کی باتوں میں آ جاتا ہے اور چلہ کے دوران کوئی گناہ یا بدپرہیزی کر دیتا ہے۔ کیونکہ شیطان نہیں چاہتا کہ کوئی شخص اللہ کا قرب حاصل کرے اور اُس کی مخلوق کے روحانی طور پر کام آئے تو پھر اس اسم یا اس عمل کے روحانی موکلات اس شخص کو سزا دیتے ہیں۔ اس لیے چلے کے دوران نفس کی پاکیزگی اور جلالی پرہیز کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
حاضرات کے ذریعے جادوائی اشیاء نکالنااور جادو کرنے والے کا نام بتانا
اس عمل حاضرات کے ذریعے عامل یہ بتا سکتا ہے کہ فلاں شخص پر کیا جادو ہے۔ کسی انڈے سے جادو کی چیزیں نکال کر دکھا سکتا ہے جس کسی نے جادو کیا ہو گا اس کا سب حال معلوم ہو گا۔اس عمل کی بدولت عجیب کیفیات کا ظہور ہو گا۔ عامل مریض کو بولے کہ اپنے ہاتھ سے انڈہ لائے۔ انڈے پر عامل دم کرے تو اس انڈے سے وہی چیزیں نکلیں گی۔ اس عمل کو مریض کی قمیض پر دم کریں اور قمیض کو جھاڑاجائے توجادوائی چیزیں جھڑنا شروع ہو جائیں گی۔عمل یہ ہے’’یا بدوح‘‘ 11تسبیح 40دن پڑھے نئے چاند سے۔
حاضرات، جنات، ہمزاد و ارواح
یہ مضمون راہنمائے عملیات ماہ جنوری2012کے شمارے سے لیا گیا ہے۔
تحریر:مولانا پیرعمران بشیر